وائناڈ ، 3/اگست (ایس او نیوز /ایجنسی) وائناڈ میں زمین کھسکنے کےاندوہناک سانحہ میں ہلاک ہونےوالوں کی تعداد 308 ہوگئی ہےجبکہ 200 سے زائد افراد کا اس خبر کے لکھے جانے تک کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ان کی تلاش کیلئے جی پی ایس سے لیس ڈرون کا استعمال کیا جا رہاہے۔ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی جو جمعرات کو وائناڈ پہنچ گئے تھے، جمعہ کو بھی یہاں خیمہ زن رہے۔ کانگریس کے دونوں سینئر لیڈروں نے متاثرین سے ملاقاتیں کرکے ان کی ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس نے متاثرین کی باز آبادکاری کیلئے 100 سے زائدمکانات کی تعمیر کا وعدہ کیا ہے۔
لینڈ سلائڈنگ کے اس سانحہ کے بعد ہر طرف تباہی کا منظرہے۔ جمعہ کوکیرالا کی وزیر صحت وینا جارج نے 308ہلاکتوں کی تصدیق کی جبکہ2 سو سے زائد لاپتہ ہیں۔ ریاستی وزیر صحت نےبتایا کہ ’’راحت اور بچاؤ کا کام جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ اب تک195 لاشیں اور113انسانی اعضاء نکالے جا چکے ہیں۔ ‘‘ منگل کو صبح سویرے پیش آنے والے اس دردناک سانحہ کےبعد بچائے گئے 213 افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
اس دوران 6 علاقوں میں تلاش کیلئے 40سرچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پہلے زون میں اٹامالا اور آرنمالا، دوسرے زون میں منڈاکئی، تیسرے زون میں امالیم ٹم، چوتھے زون میں ویلّارمالا ولیج روڈ، پانچویں زون میں جی وی ایچ ایس ایس ویلّارمالا اور چھٹے زون میں اٹیوارا شامل ہیں۔ ہر ٹیم میں تین مقامی افراد، محکمہ جنگلات کا ایک ملازم اور فوج، بحریہ، کوسٹ گارڈ، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور دیگر کے ارکان شامل ہوں گے۔ یہ ٹیمیں پولیس اور مقامی تیراکوں کی مدد سے8تھانوں کے علاقوں میں پڑنے والے چلیار ندی کے ۴۰؍ کلومیٹر کے علاقے کی بھی تلاشی لیں گی۔
پولیس ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی متوازی تلاشی مہم جاری رکھی جائےگی۔ اس کے علاوہ10رکنی تربیت یافتہ ماہر `سرچ اینڈ ریسکیو (ایس اے آر) کتوں کی ٹیم بھی امدادی کارروائیوں کیلئے تعینات کی گئی ہے۔اس درمیان حیدرآباد میں واقع ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اِسرو) کے نیشنل ریموٹ سنسنگ سینٹر (این آر ایس سی) نے بادلوں کے پار دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والی ہائی ریزرولیوشن والے کارٹوسیٹ-3 آپٹیکل سیٹیلائٹ اور ریسیٹ سیٹیلائٹ کی مدد سے وائناڈ لینڈ سلائڈنگ متاثرہ علاقہ کی تصویر لی ہے۔ زبردست تباہی کو ظاہر کرنے والی اس تصویر سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً86 ہزار اسکوائر میٹر زمین کھسکنے سے ملبہ ایراوا نیفوجھا ندی کے کنارے تقریباً8کلومیٹر تک بہہ گیا ہے۔وائناڈ میں آئی تباہی کتنی بڑی ہے، اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جتنی زمین دھنسی ہے اس میں13 فٹ بال میدان بن سکتے ہیں۔ عموماً ایک فٹ بال میدان6 ہزار 400 اسکوائر میٹر علاقہ میں بنتا ہے، یعنی بہت بڑا علاقہ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ خلائی ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ لینڈ سلائڈنگ سمندری سطح سے1550 میٹر کی اونچائی پر شروع ہوا تھا۔
وائناڈ کےمتاثرہ علاقے میں جہاں ہر طرف تباہی اور مایوسی کے عالم میں جمعہ کو اس وقت خوشی کی لہر دوڑ گئی جب فوج نے 4 افراد کو زند ہ بچانے میں کامیابی حاصل کی۔ 2 مرد اور 2 خواتین پر مشتمل یہ گروپ لینڈسلائڈنگ سے متاثر ہونے والے علاقے میں پھنسا ہواتھا۔ فوج نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے انہیں بحفاظت نکالا ہے۔ ان میں خاتون کی حالت نازک ہے جسے طبی امداد پہنچائی جارہی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی جو جمعرات سے وائناڈ میں خیمہ زن ہیں، نے جمعہ کو مزید متاثرین سے ملاقاتیں کیں اور ان سے ہر ممکن مدد کا وعدہ کیا۔انہوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ کانگریس پریوار متاثرہ افراد کی باز آبادکاری کیلئے100سے زیادہ مکانات تعمیر کروائےگا۔ انہوں نے یہ اعلان ضلعی انتظامیہ اور پنچایت کے ذمہ داران کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا۔ان کےساتھ کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی بھی موجود تھیں۔ راہل گاندھی نے متاثرین سےملاقات کےبعد بتایا کہ بہت سے لوگ مذکورہ علاقے میں واپس نہیں جانا چاہتے، ان کی دیگر محفوظ مقامات پر باز آباد کاری کی ضرورت ہے۔